کس سیٹ پر بیٹھیں تو موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے؟ معلوم کرنے کے لیے جہاز کریش کر دیا گیا

کس سیٹ پر بیٹھیں تو موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے؟ معلوم کرنے کے لیے جہاز کریش کر دیا گیا


نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) ہوائی سفر کے دوران جہاز کی کس سیٹ پر بیٹھیں تو موت کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے؟ امریکہ میں سائنسدانوں اور انجینئرز کی ایک ٹیم نے اس سوال کا جواب معلوم کرنے کے لیے صحرا میں ایک ہوائی جہاز کریش کر دیا۔ ڈیلی سٹار کے مطابق اس ٹیم نے 55سالہ پائلٹ جیمز سلوکم کو بوئنگ 727طیارہ دے کر بھیجا جس میں
ڈمی مسافر بٹھائے گئے تھے۔ جیمز سلوکم کو اس طیارے کو میکسیکو کے صحرا سونورین میں گرانا تھا اور خود پیراشوٹ کے ذریعے محفوظ لینڈنگ کرنی تھی۔رپورٹ کے مطابق اس جہاز کے اندر کئی کیمرے اور دیگر آلات لگائے گئے تھے جن کے ذریعے سائنسدان اور انجینئرز ڈمی مسافروں کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ لگانے کے لیے حادثے کے تمام پہلوؤں کی نگرانی کرتے رہے۔ یہ طیارہ 2500فٹ کی بلندی سے 140میل فی گھنٹہ کی رفتار سے نیچے گرا اور صحرا کی ریت پر گرتے ہی جہاز کے دو ٹکڑے ہو گئے۔ جہاز کی چھت اڑ گئی اور تمام کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔جہاز کی ناک اس حادثے میں مکمل تباہ ہو گئی جس کا مطلب یہ تھا کہ جہاز کے پائلٹ اور باقی تمام عملہ فوری طور پر موت کے گھاٹ اتر گیا۔اس کے بعد سیٹوں کی پہلی 11قطاروں پر بیٹھے مسافروں کو بھی انتہائی خوفناک جھٹکا سہنا پڑا اوروہ سب کے سب کچلے گئے۔ ان قطاروں پر 66مسافر بیٹھتے ہیں جن کے متعلق سائنسدانوں نے بتایا کہ یہ تمام بھی پہلے جھٹکے میں ہی موت کے منہ میں چلے جائیں گے کیونکہ انہیں 12جی طاقت کا جھٹکا لگے گا جو ناقابل برداشت ہوگا۔ درمیان والی قطاروں میں
بیٹھے لوگوں کو 8جی طاقت کا جھٹکا لگے گا چنانچہ ان میں سے اکثر لوگ معمولی زخمی ہوں گے اور ان کی جان بچ جائے گی۔ بالآخر آخری قطاروں پر بیٹھے مسافروں کو صرف 6جی کا جھٹکا لگے گا اور وہ محفوظ رہیں گے۔ اس تجربے کے بعد تحقیقاتی ٹیم نے بتایا کہ جو لوگ جہاز میں آخری قطاروں میں بیٹھتے ہیں حادثے کی صورت میں ان کے بچنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ ان کے برعکس جو لوگ فرنٹ کی قطاروں میں بیٹھتے ہیں ان کی موت لگ بھگ یقینی ہوتی ہے۔

Post a Comment

0 Comments