پاکستان اور بھارت میںاس وقت وہی نصاب رائج ہے جو کہ آزادی سے پہلے تھا لیکن آزادی کے بعد بھی ذہنی غلامی کا خاتمہ ممکن نہیںہو سکا. اس نصاب کے کارنامے اگر دیکھیںجائے تو خاص کر پاکستان میںصرف اور صرف اس نصاب کو پڑھنے والے نے کوئی بھی کوئی خاص کارنامہ انجام نہیںدیا . آج کل موبائل ٹیکنالوجی ، انٹرنیٹ کا حصول اور دیگر سرگرمیوںکی وجہ سے طلباءکا دھیان اپنے سکول و کالج کے اسباق کی طرف کم ہی رہتا ہے . اور جب امتحان کا وقت آتا ہے تو ایسے شاہکار سامنے آتے ہیںکہ ہنس ہنس کر پیٹمیںدرد ہو جائے . ایسے ہی انڈیا کے ایک طالب علم نے پرچہ میںسوال کے جواب میںلکھا کہ : ”مجھے ایک لڑکی سے پیار ہو گیا تھا جس کی وجہ سے میں پڑھ نہیں سکا، اس لیے میں یہ پیپر حل نہیں کر سکتا۔“طالب علم نے پیپر پر اپنی پوجا نامی محبوبہ سے اظہار محبت کرتے ہوئے ’آئی لو یو پوجا‘ بھی لکھا۔ اس نے ممتحن کو مخاطب کرتے ہوئے پیپر میں مزید لکھا کہ ”یہ محبت بھی کیا چیز ہے، نہ جینے دیتی ہے اور نہ مرنے۔۔۔ سر! اس لو سٹوری نے پڑھنے سے دور کر دیا ورنہ۔۔۔“ ورنہ کے بعد اس نے فقرہ ادھورا چھوڑ دیا، شاید کہنا چاہ رہا تھا کہ ورنہ بورڈ ہی ٹاپ کر دیتا۔ضلع مظفر نگر کے سکول انسپکٹر منیش کمار کا کہنا ہے کہ ”یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ کئی طالب علم پرچوں پر ایسی چیزیں تحریر کرتے رہتے ہیں۔ ایک پرچے پر ایک طالب علم نے لکھا تھا کہ ’ گرو جی کو کاپی کھولنے سے پہلے نمسکار، گرو جی پاس کر دیں، چٹھی تو جا سر کے پاس، سر کی مرضی فیل کریں یا پاس۔“
The post مجھے محبت ہو گئی ہے ورنہ میں. طالب علم کا انوکھا جواب appeared first on Life Tips.
October 21, 2020 at 01:21AM
0 Comments